تلاش کے نتائج حاصل کرنے کے لیے یہاں ٹائپ کریں۔

Hamal saqit karne ke baad namaz maaf hogi ya nahi?_____حمل ساقط کرنے کے بعد نماز معاف ہوگی یا نہیں؟؟

0

 

Hamal saqit karne ke baad namaz maaf hogi ya nahi?


 حمل ساقط کرنے کے بعد نماز معاف ہوگی یا نہیں؟؟



اَلسَّــلَامْ وَعَلَیْڪُمْ  وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ


بعد سلام عرض ہےکہ اگر تین مهىنے کےحمل کو کوئی ساقط کرے  وه عورت حمل ساقط کے فورا بعد نماز پڑھ سکتى هے  تشفى بخش جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا


محمد شاه نواز قادرى


______________

وعلیکم اَلسَلامُ  وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوھاب


صورت مذکورہ میں عذر شرعی کے بغیر حمل کو ساقط کرنا ناجائز و حرام ہے اب اگر وہ عورت تین مہینے کے حمل کو ساقط کر دے تو وہ خون نفاس کا نہیں ہے جب نفاس کا نہیں تو اس کے اوپر سے نماز بھی ساقط نہیں اس لیے کہ جب تک بچہ کا اعضاء بن نہ چکا ہو اگر بن چکا ہو تو پھر وہ نفاس کا خون ہے مثلاً ہاتھ پاؤں انگلیاں وغیرہ  اور اس کی مدت ایک سو بیس دن ہےتو یہ خون نفاس کا ہےاور اس کے اوپر سے نماز ساقط ہے فتاویٰ ہندیہ میں ہے : و ان لم يظهر شيء من خلقه فلا نفاس لهافان أمكن جعل المرئ حيضا يجعل حيضاو إلا فهو استحاضة ان ظهر بعض خلقه من إصبع أو ظفر أو شعر ولد فتصير به نفساه۔ ترجمہ : اگر اس کی خلقت میں سے کچھ ظاہر نہیں ہوا تو نفاس نہ ہو گا جو کچھ نظر آیا اگر ممکن ہو تو حیض ہے ورنہ استحاضہ ہوگا اگر اس کی خلقت ظاہر ہوگی جیسے انگلی یا ناخن یا بال تو وہ بچہ ہے اس کے نکلنے سے عورت کو نفاس ہوگا۔( ج1 الفضل الثانی فی النفاس صفحہ 37)

فتح القدیر میں ہے : و هي لما أسقطت سقطالم يستبين شئ من خلقه لم تعط حكم الولادة في شئ من الحكام فحكم بأن هذا كان دما انعقد ثم تحلل فخرج فلم يكن دم حامل فكان حيضا۔(ج 1كتاب الطهارات فصل في النفاس صفحہ 189)

ردالمحتار میں ہے : وحاصله أنه ان لم يظهر من خلقه شئ فلا حكم له من هذه الحكام و اذا ظهر لم يتم فلا يغسل ولا يصلي عليه لا يسمي وتحصل له هذا الحكام۔( ج 1 باب الحیض مطلب في الاحوال السقط والأحكامه صفحہ 501)

بہار شریعت جلد اول میں ہے : حمل ساقط ہوا اور یہ معلوم نہیں کہ کوئی عضو بنا تھا یا نہیں نہ یہ یاد کہ حمل کتنے دن کا تھا( کہ اسی سے عضو کا بننانہ بننا معلوم ہوجاتا یعنی ایک سو بیس دن ہوگئے ہیں تو عضو بن جانا قرار دیا جائے گا ) اور بعد اسقاط کے خون ہمیشہ کو جاری ہوگیا تو اسے حیض کے حکم میں سمجھے کہ حیض کی جو عادت تھی اس کے گزرنے کے بعد نہا کر نماز شروع کردے اور عادت نہ تھی تو دس دن کے بعد۔(نفاس کا بیان صفحہ 378)



والــلـہ تــعــالــیٰ اعــلــم

______________

کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ

حضرت علامہ ومولانا مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی، خادم سعدی دار الافتاء، متوطن : نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتر دیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔


*۲۲ شعبان المعظم ۱۴۴۰ ھ بمطابق ۲۸ اپریل ۲۰۱۹ بروز اتوار*

*📞+918793969359*


Post a Comment

0 Comments

Top Post Ad

Below Post Ad