السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
علمائے کرام کی باگاہ میں عرض ہے کہ ایک قبرستان ہے اس قبرستان میں ایک قبر ہے اس قبر کے پاس ایک درخت ہے اس درخت کا مالک کون ہوگا جبکہ وہ درخت قبر والا لگایا ہے اس درخت کے پھل کو بیچ کر قبر والوں کے نام سے ایصال ثواب کر سکتے ہے یا نہیں مع حوالے کے ساتھ جواب دیں مہربانی ہوگی
سائل : احمد ربانی سمنانی کشن گنج
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمةاللّٰہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ : جب درخت لگانے والا معلوم ہے تو لگانے والے کی ملک ہے اور اس سے اس کے نام پر ایصال ثواب کریں
فتاوٰی قاضیخان میں ہے مقبرۃ فیھا اشجار ان علم غارسھا کانت للغارس.مختصراً۔ایک قبرستان میں کچھ درخت ہیں اگر ان کا بونے والا معلوم ہے تو اسی کے ہیں مختصراً۔
(ج4 کتاب الوقف، فصل فی الاشجار، نولکشور لکھنؤ صفحہ 724)
بہار شریعت جلد دوم میں ہے : قبرستان میں کسی نے درخت لگایا تو وہی شخص ان درختوں کا مالک ہے اور درخت خودرو ہیں یا معلوم نہیں کہ کس نے لگایا تو قبرستان کے قرار پائیں گے یعنی قاضی کے حکم سے بیچ کر اسی قبرستان کی درستی میں صَرف کیا جائے۔(حصہ 10 صفحہ566 مکتبۃ المدینہ)
واللہ اعلم سبحانہ وتعالیٰ ورسولہ اعلم ﷺ
اــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ
حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی،خادم سعدی دار الافتاء، متوطن: نل باڑی، سوناپور ہاٹ، اتردیناجپور، بنگال
*۲۹ ربیع الاول ٢۴۴۱ھ بروز سوموار*
*رابطہ* https://wa.me/+918793969359
