تلاش کے نتائج حاصل کرنے کے لیے یہاں ٹائپ کریں۔

Hamare muaashare ki halat ka jaeza ek nazar me_____ہمارے معاشرے کی حالات کا جائزہ ایک نظر میں.؟

0

Hamare muaashare ki halat ka jaeza ek nazar me___


 ہمارے معاشرے کی حالات کا جائزہ ایک نظر میں؟؟۔



از قلم: محمد مظہر حسین سعدی رضوی عفی عنہ، متوطن :نل باڑی، سونا پور ہاٹ، ویسٹ بنگال الہند

     آج اگر ہمارے معاشرے میں کوئی مسئلہ بتایا جائے تو یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ یہ تو نئے مسئلہ ہے آج کل نئے نئے مولانا، مولوی بنتے ہیں نئے نئے مسئلہ بتاتے ہیں اے مسلمانوں کیا تم نے! قرآن وتفاسیر واحادیث، درمختار ورد المحتارو تنویر الابصار، فتاویٰ قاضی خان، فتاویٰ ہندیہ، فتح القدیر، بحر الرائق، نہر الفائق،بدائع الصنائع، الاشباہ والنظائر، ہدایہ اولین و آخرین، شرح وقایہ، مختصر قدوری، وغیرہ کتب فقیہہ کو پڑھے ہو، جب تم نے یہ نہیں پڑھے ہو اور نہ کبھی نام سنے ہو پھر کیسے کہہ دیتے ہو۔ اے مسلمانو! افسوس صد افسوس تم اپنے یہ کلمات سے علماء واکابر کو تکلیف واذیت پہونچاتے ہو۔ اے مسلمانو! ایسے کلمات سے باز آجاؤ۔اور توبہ واستغفار کرو اور جو ہمارے علماء و اکابر بتائیں اس پر عمل کرو تو ان شاءاللہ تعالیٰ یہاں بھی کامیاب رہوں گے اور آخرت میں بھی۔اگر تم باز نہ آئے تو اپنا انجام سوچ لیں۔
        فتویٰ نویسی کے بارے میں کچھ علمائے کرام یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ یہ تو بہار شریعت، فتاویٰ رضویہ، اور اردو فتاویٰ کتب سے دیکھ کر لکھ دیئے ہے کیا تم نے یہ کبھی سوچا ہے کہ فتویٰ نویسی کتنا مشکل کام ہے۔حقیقت تو یہ ہے فتویٰ نویسی جتنا مشکل کل تھا، اتنا ہی آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا، اور نئے مسائل نمودار ہوتے رہے گا اور مفتیان عظام ان کا جوابات دیتے رہینگے۔ آج تو دار الافتاء میں سوال و جواب کا معاملہ یہاں تک پہونچ چکا ہے کہ کوئی مقرر تقریر میں حدیث یا واقعہ بیان کر کے چلے گئے تو اس کا ثبوت دار الافتاء سے پوچھا جارہاہے کہ کونسی کتاب میں ہے، باب، صفحہ، مطبع، اور حوالہ کے ساتھ جواب دیجئے گا۔ اے مسلمانو! یہ کتنا مشکل کام ہے اہل علم ہی جانتے ہیں۔
فتویٰ نویسی جیسا مشکل اور ذمہ داری کا کام کوئی بھی نہیں۔ مقرر خاص موضوع پر تیاری کر کے تقریر کر لیتا ہے۔ مدرس اپنا سبق مطالعہ کر کے تیاری کر لیتا ہے۔ مصنف اپنے موضوع پر مواد فراہم کر کے لکھ لیتا ہے، لیکن دار الافتاء سے سوال کرنے والے کسی بھی موضوع کا پابند نہیں، نہ کسی فن کا پابند ہے نہ کسی کتاب کا پابند ہے۔ سائل کو جو ضرورت پیش آئی اس کے مطابق سوال بھیج دیا، خواہ وہ عقائد یا فقہ یا تفسیر یا حدیث یا تاریخ سے متعلق ہو۔ ان مذکورہ تفصیلات سے ظاہر ہو گیاکہ فتویٰ نویسی کتنا اہم اور مشکل کام ہے۔ اس لئے تو فتویٰ نویسی کی مشکلات کے بارے میں شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی علیہ رحمہ القوی فرماتے ہیں : بعض علماء دشمن یہ کہدیا کرتے ہیں کہ فتویٰ لکھنا کوئی اہم کام نہیں۔ بہار شریعت اور فتاویٰ رضویہ دیکھ کر ہر اردو داں فتویٰ لکھ سکتا ہے ایسے لوگوں کا علاج صرف یہ ہے کہ انہیں دار الافتاء میں بیٹھا دیا جائے تو انہیں معلوم ہوجائے گا کہ فتویٰ نویسی کتنا آسان کام ہے؟؟

  
اللہ تبارک و تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا گو ہوں کہ ہم سب کو ان باتوں پر عمل کرنے کی توفیق رفیق عطا فرمائے۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم

   از قلم : حـضـرت عــــلامـہ و مـــولانا مفــــتی محمــــــد مظـــہر حســـین سعـــدی رضـــوی صـــاحـب قــــبلہ مــــدظـلہ الـعالـی والــــنورانـی،خـــادم سعدی دار الافـــتاء،متوطن: نـــل بـــاڑی، ســـونا پـــور ہاٹ، اتـــردیـــناجـــپور، ویسٹ بنـــگال، الہند،
*15/ رمضان المبارک 1441ھ*
*28/ اپریل 2021ء*
*رابطــــہ نمبــــر ....⇩⇩*

Tags

Post a Comment

0 Comments

Top Post Ad

Below Post Ad