السَّلَامُ عَلَيْكُمْ
کیا فرماتے ہیں علمایۓ کرام مسئلہ ذیل کے حوالے سے ۔
کہ زید کےبیوی کےپاس 8.50 گرام چاندی
یا تقریبا 25 ہزار روپۓ ایک سال سے ہیں تو کیا زید کی بیوی مالک نصاب ہوئی ۔ اور وہ زکوۃ کے فرضیت کو ادا کرے ۔
اور نہیں کرتی ہے تو کیا وہ گنہگار ہوتی ہے۔
جواب ارسال فرمایئں ۔
سائل: نور محمد واحدی گونڈہ شریف یوپی
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمةاللّٰہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالی
حاجت اصلیہ سے زائد ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی ہے تو مالک نصاب ہے اگر چاندی کا نصاب کم ہے لیکن دیگر اموال زکوٰۃ مثلاً تجارت، رقم وغیرہ تو ایسے میں دونوں کی قیمت کو ملا کر دیکھا جائے گا بیان کی گئی صورت میں چاندی اور رقم کے علاوہ اموال زکوٰۃ میں سے کچھ اور بھی نہ ہو تو نقدی روپئے کو چاندی کی قیمت کے ساتھ ملائیں اگر یہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کو پہنچ جائے تو اس کا چالیسویں حصہ زکوٰۃ میں دینا ہوگا چونکہ زید کے بیوی کے پاس 8:50 گرام چاندی یا تقریبا 25 ہزار روپے موجود ہیں تو چاندی کی نصاب بن جائے گی
لہذا اگر ان پر سال گزر چکا ہے تو اس پر زکوٰۃ دینی واجب ہے ورنہ نہیں اگر وہ زکوٰۃ ادا نہیں کی تو گنہگار ہوگی ـ
ہدایہ میں ہے : تضم قیمة العروض الی الذھب و الفضة حتی یتم النصاب و یضم الذھب الی الفضة للمجانسة من حیث الثمنیة ومن ھذا الوجہ صار سببا ثم یضم بالقیمة عند ابی حنیفة رضی ﷲ تعالی عنہ۔ یعنی سامان کی قیمت کو سونے اور چاندی کی قیمت کےساتھ ملایا جائے گا تاکہ نصاب مکمل ہوجائے اور ثمن کی بنا پر ہم جنس ہونے کی وجہ سے سونے کو چاندی کے ساتھ ملایا جائے گا اور اسی وجہ سے یہ سببِ وجوب ہوگا پھر امام ابو حنیفہ رضی ﷲ تعالی عنہ کے نزدیک قیمت کے لحاظ سے ملایا جائے گا۔ (ج1 کتاب الزکوٰۃ، فصل فی العروض صفحہ 174)
فتح القدیر میں ہے : النقدان یضم احدھما الی الاٰخر فی تکمیل النصاب عندنا۔ ترجمہ : ہمارے نزدیک تکمیل نصاب کے لیے دونوں نقود (سونے و چاندی ) کو ایک دوسرے کے ساتھ ملایا جائے گا۔
( ج2فتح القدیر فصل فی العروض صفحہ 169)
تبیین الحقائق میں ہے: یضم الذھب الی الفضة بالقیمة فیکمل به النصاب لان الکل جنس واحد ۔ ترجمہ: سونے کو چاندی کے ساتھ قیمت کے اعتبار سے ملایا جائیگا تاکہ نصاب مکمل ہوجائے کیونکہ یہ آپس میں ہم جنس ہیں.(ج1باب زکوٰۃ المال صفحہ 281)
واللہ تعالیٰ اعلم
اـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ
حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی،خادم سعدی دار الافتاء، متوطن: نل باڑی، سوناپورہاٹ، اتردیناجپور، بنگال
*🗓 ۲۳ رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ مطابق ۱۷ مئی ٠٢٠٢ء بروز اتوار*
*رابطہ* https://wa.me/+918793969359

