تلاش کے نتائج حاصل کرنے کے لیے یہاں ٹائپ کریں۔

Sajda saho me dono taraf salam phirna chai ya ek taraf-------سجدہ سہو میں دونوں طرف سلام پھیرنا چاہئے یا ایک طرف؟؟؟؟؟

0

Sajda saho me dono taraf salam phirna chai ya ek taraf???

 Sajda saho me dono taraf salam phirna chai ya ek taraf???

‭‮‭‮ سجدہ سہو میں دونوں طرف سلام پھیرنا چاہئے یا ایک طرف؟؟؟؟  


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ 

سجدہ سہو کا طریقہ کیا ہے کیا دونوں طرف سلام پھیر کر سجدہ کرے جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع دیں


المستفتی : حافظ محمد سرفراز 

〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

الجواب بعونہ تعالیٰ

 التحیات کے بعد دہنی طرف سلام پھیر کر دو سجدے کرے پھر تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیرے۔ اگر دونوں طرف قصداً سلام پھیر دے تو نماز ادا نہ ہوگی، دوبارہ نماز پڑھنا واجب ہے

در مختار مع رد المحتار میں ہے : یجب بعد سلام واحد عن یمینه فقط وهو الأصح. بحر عن المجتبي. وعلیه لو أتی بتسلیمتین سقط عنه السجود" وعلیه فیجب ترک التسلیمة الثانیة. الخ " ترجمہ : فقط دائیں جانب سلام کے بعد واجب ہے اور یہی اصح ہے بحر مجتبیٰ سے۔ اور اگر سجدہ سہو لازم تھا اور اس نے دونوں طرف سلام پھیر دیا تو سجود ساقط ہو جائیگا ۔ اگر سجدہ سہو لازم ہو تو دوسرے سلام کا ترک ضروری ہوتا ہے الخ۔(ج، 2/ کتاب الصلاۃ، باب سجود السہو، صفحہ 541/ 540)

فتاویٰ رضویہ میں ہے : ایک سلام کے بعد چاہئے، دوسرا سلام پھیرنا منع ہے، یہاں تک کہ اگر دونوں قصداً پھیر دے گا سجدہ سہو نہ ہو سکے گا اور نماز پھیرنا واجب رہے گا۔( جلد 8/ صفحہ 196)

بہار شریعت جلد اول میں ہے : واجبات نماز میں  جب کوئی واجب بھولے سے رہ جائے تو اس کی تلافی کے لیے سجدۂ سہو واجب ہے اس کا طریقہ یہ ہے کہ التحیات کے بعد دہنی طرف سلام پھیر کر دو سجدے کرے پھر تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیر ے۔ ( حصہ 4 صفحہ 713)۔

وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم

〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰

_کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ_ 

حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی،خادم سعدی دار الافتاء، متوطن: نل باڑی، سوناپور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال، الہند

23/ جمادی الاخری 1443ھ

27/ جنوری2021ء

 *_رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎*_ 

〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰


Post a Comment

0 Comments

Top Post Ad

Below Post Ad