تلاش کے نتائج حاصل کرنے کے لیے یہاں ٹائپ کریں۔

Diobandi wahabi ke sath islami bartao karna kaisa hai?? ______ دیوبندی وہابی کے ساتھ اسلامی برتاؤ کرنا کیسا ہے؟؟

0

Diobandi wahabi ke sath islami bartao karna kaisa hai?? ______

 

رقم الفتوی - 481

〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ 

الجواب بعونہ تعالیٰ : وہابی، دیوبندی ضروریات دین کے منکر ہیں جس کی بنا پر عرب وعجم کے سیکڑوں علمائے کرام و مفتیان عظام نے انہیں کافر و مرتد قرار دیا اور بالاتفاق فرمایا۔من شك في كفره وعذابه فقد كفر" یعنی جو ان کے عقائد پر مطلع ہوتے ہوئے ان کے کفر و عذاب میں شک کرے وہ بھی کافر ہے۔قرآن مجید میں ہے : وَلَا تَرْكَنُوا إِلَى الَّذِينَ ظَلَمُوا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِنْ أَوْلِيَاءَ ثُمَّ لَا تُنصَرُونَ. ترجمہ : اور ظالموں کی طرف نہ جھکو کہ تمہیں آگ چھوئے گی۔ ( پارہ 12 سورہ ہود آیت 113) دوسری جگہ ہے : وَإِمَّا يُنسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلاَ تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرَى مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ. ترجمہ: اور جو کہیں تجھے شیطان بھلاوے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔( پارہ 7 سورہ انعام آیت 68) تفسیرات احمدیہ میں اس آیت کے تحت فرماتے ہیں : دخل فيه الكافر والمبتدع والفاسق والقعود مع كلهم ممتنع. ترجمہ: ظالموں کی قوم سے مراد عام ہے یعنی ہر مبتدع، فاسق، اور کافر اس میں شامل ہے۔( صفحہ 388)۔مسلم شریف میں ہے : فاياكم واياهم لا يضلونكم ولا يفتنونكم۔ ترجمہ: تم ان سے دور رہنا وہ تم سے دور رہیں کہیں وہ تم کو گمراہ نہ کریں اور تم کو فتنہ میں نہ ڈال دیں۔ ( ج 1 باب فی الضعفاء والکذابین صفحہ 10)جامع الاحادیث الجامع الصغیر وزوائدہ والجامع الکبیر میں ہے : قال النبي صلى الله عليه وسلم فلاتؤاكلوهم ولاتشاربوهم ولاتجالسوهم ولاتصلواعليهم ولا تصلوا معهم۔ ترجمہ: نہ ان کے ساتھ کھانا کھاؤ، اور نہ ان کے ساتھ پانی پیو، نہ ان کے پاس بیٹھو،نہ ان کے ساتھ نمازپڑھو، نہ ان کے جنازہ کی نماز پڑھو۔ ( جلد 2 صفحہ 466 )۔ 

 فتاویٰ رضویہ میں ہے : یہ فرقے ( یعنی قادیانی، غیر مقلد، اہل قرآن، رافضی،)اور اسی طرح دیوبندی و نیچری غرض جو بھی ضروریات دین سے کسی شے کا منکر ہو سب مرتد کافر ہیں، ان کے ساتھ کھانا پینا، سلام علیک کرنا، ان کی موت وحیات میں کسی طرح کا کوئی اسلامی برتاؤ کرنا سب حرام ہے۔ اسی میں ہے : ان سے کوئی معاملہ اہلِ اسلام کا سا کرنا حلال نہیں، ان سے میل جول نشست و برخاست سلام کلام سب حرام ہے۔( جلد 14 صفحہ 412/410)۔

لہذا صورت مسئولہ میں امام صاحب کا ان کے عقائد پر مطلع ہو کر انہیں مسلمان جانے یا ان کے کفر میں شک کرے وہ بھی کافر ہے وہ از سرے نو ایمان لائے اگر وہ بیوی والا ہو تو تجدید نکاح بھی کرے۔ ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنے سے سخت اشد گنہگار ہوں گے اور ان کی وہ نمازیں سب باطل و بیکار ہیں۔ایسے امام کا برخواست کرنا ضروری ہے۔اور ان کے پیچھے پڑھی ہوئی نمازوں کا لوٹانا ضروری ہے۔ 

البتہ اگر امام صاحب کو ان کے عقائد کے بارے میں اجمالاً خبر نہیں صرف اتنا معلوم ہے کہ یہ برے لوگ بد عقیدہ بد مذہب ہیں پھر بھی ان کی محفل میں شرکت،کھانا پینا اور ان کے ساتھ اسلامی برتاؤ کرنا سب حرام ہے اور وہ بھی توبہ کرے اور عہد کرے کہ آئندہ اس طرح نہیں کروں گا۔اگر عہد پر ثابت قدم رہا تو امامت کا حقدار ورنہ نہیں۔

وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_


〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰

_کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ_

حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال، الہند۔  

10/ صفر المظفر 1444ھ

7/ ستمبر 2022ء

_رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎ 

    


Post a Comment

0 Comments

Top Post Ad

Below Post Ad