تلاش کے نتائج حاصل کرنے کے لیے یہاں ٹائپ کریں۔

Chhe Bete char betiyan hain paripatti 37 lakh ka hai tarka me se kis ko kitna kitna dissa milega?? ______ چھ بیٹے چار بیٹیاں ہیں پروپٹی 37 لاکھ کا ہے ترکہ میں سے کس کو کتنا کتنا حصہ ملے گا؟؟؟

0
Chhe Bete char betiyan hain paripatti 37 lakh ka hai tarka me se kis ko kitna kitna dissa milega??



 Chhe Bete char betiyan hain paripatti 37 lakh ka hai tarka me se kis ko kitna kitna dissa milega??

چھ بیٹے چار بیٹیاں ہیں پروپٹی 37 لاکھ کا ہے ترکہ میں سے کس کو کتنا کتنا حصہ ملے گا؟؟؟




السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ


کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں زید کا انتقال ہو گیا زید کے 6 بیٹے 4 چار بیٹیاں اور زید کی بیوی ہیں انکی خاندانی پروپٹی 37 لاکھ کے ہے تو کس طرح تقسیم کیا جائے




سائل : سید رضا ممبئی






وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ


الجواب بعونہ تعالیٰ : میت کے مال متروکہ سے تجہیز و تکفین کے بعد اور قرض ادا کرنے کے بعد اور اگر میت نے کوئی وصیت کی ہو تو ثلث مال سے وصیت مکمل کرنے کے بعد پھر مابقیہ مال منقولہ یا غیر منقولہ جائداد کوسارے وارثوں میں تقسیم کردیں۔والد کی پوری جائداد کو ایک سو اٹھائیس (128) حصے کئے جائیں گے بیوی کو سولہ ( 16) حصے، چھ لڑکے کو چوراسی (84) حصے، یعنی ہر لڑکے کو چودہ چودہ کر کے، چار بیٹیاں کو اٹھائیس ( 28) حصے، یعنی ہر ایک بیٹی کو سات سات کر کے،حصے ملینگے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ"ترجمہ: بیٹے کا حصہ دو بیٹیوں برابر ۔(پارہ4 سورہ نساء آیت11) دوسری جگہ ہے : وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ. ترجمہ: اور تمہارے ترکہ میں عورتوں کا چوتھائی ہے اگر تمہارے اولاد نہ ہو پھر اگر تمہارے اولاد ہو تو ان کا تمہارے ترکہ میں سے آٹھواں جو وصیت تم کر جاؤ اور دین نکال کر،(پارہ4 سورہ نساء آیت12)۔


لہذا 3,700,000 کا ترکہ میں سے بیوی کو، 462٫500/ روپے ملے گا، چھ بیٹے کو، 2,428,125 / ملے گا۔یعنی ہر ایک بیٹا کو 404,687.5/ روپیہ ملے گا، چار بیٹیوں کو، 809,375/ ملے گا یعنی ہر ایک بیٹی کو 202,343.75/ روپیہ ملے گا۔


وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم




〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰


کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ

حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی، خادم سعدی دار الافتا، متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال، الہند۔  

14/ ذی الحجہ 1443ھ

14/ جولائی 2022ء

Post a Comment

0 Comments

Top Post Ad

Below Post Ad