ســـــــوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ میں کے
حقہ پینا کیسا ہے؟؟
حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائں
سائل:- محمد احمد رضا قادری
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
وعَلَيْكُم السَلامُ وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسئولہ میں حقہ پینا جائز ہے لیکن حقہ جیسا عام طور پر رائج ہے مباح اور ترک اولیٰ۔ فتاویٰ رضویہ میں ہے حقے کی تین قسم ہیں
(1)
ایک وہ جس طرح جہال رمضان شریف میں افطار کے وقت دم لگاتے ہیں جس سے آنکھیں چڑھ جاتی ہیں حواس متغیر ہو جاتے ہیں وہ حرام ہیں حدیث میں ہے نهي رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم عن مسكر ومفتر ۔ ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر نشہ آور اور جسم میں سستی پیدا کرنے والی چیز کے استعمال سے منع فرمایا ہے۔
(2)
دوسرا وہ جسے بے احتیاط لوگ پیتے ہیں جن کے تازہ ہونے کا اہتمام نہ ہو اور تمباکو کثیف و بدبو ہو مکروہ تنزیہی و خلاف اولیٰ ہے جیسے کچا لہسن اور کچی پیاز۔ درمختار میں ہے الحاقا بالثوم والبصل ۔ ترجمہ: اس کو کچے لہسن اور پیاز کے ساتھ الحاق کیا گیا لہذا دونوں کا ایک حکم رکھا گیا ہے
(3)
تیسرا وہ ہے کہ اسے بدبو سے بچایا جائے اور کسی منکر شرعی پر مشتمل نہ ہو وہ مباح خالص ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے خلق لكم ما في والارض جميعا۔ ترجمہ: ( وہی اللہ تعالی ہے کہ )جس نے تمہارے لئےوہ سب کچھ پیدا فرمایا جو زمین میں موجود ہے
( جلد 24 صفحہ 554)
والــلـہ تــعــالــیٰ اعــلــم
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ
حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی،خادم سعدی دار الافتاء، متوطن : نل باڑی،سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور بنگال
*۲٨صفر ۱۴۴۱ ھ بمطابق۲٨،اکتوبر 2019 بروز،پیر*
*8793969359📞*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰