السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ میں کہ
قصاب جو گائے ذبح کرکے فروخت کرتے ہیں اس میں اگر کوئی شخص عقیقہ کرنا چاہے تو ایک یا دو حصہ لیکر عقیقہ کر سکتا ہے باقی گوشت کو قصاب فروخت کر سکتا ہے
بینوا توجروا
فقیر محمد امجد علی قادری حبیب نگر سیوان بہار انڈیا
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ
قصاب سے ایک یا دو حصہ لیکر عقیقہ نہیں کر سکتے ہیں فتاویٰ رضویہ میں ہے : ایک گائے میں ایک سے سات کا عقیقہ ہوسکتا ہے۔اگر عقیقہ کے سوا دوسرا حصہ ایک یا دو یا کتنا ہی خفیف غیر قربت مثلا اپنے کھانے کی نیت کو رکھا تو عقیقہ ادا نہ ہوگا، ہاں اگر وہ حصے بھی قربت کے ہوں، مثلا ایک حصہ عقیقہ، ایک حصہ قربانی عید الاضحی تو جائز ہے۔( جلد 20 صفحہ 593/594)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ_
حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی،خادم سعدی دار الافتاء، متوطن: نل باڑی سوناپور اتردیناجپور ویسٹ بنگال الہند
*27/ ربیع الاخر 1442ھ*
*13/ دسمبر 2020ء*
*_رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎*_
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰

