السلام علیکم ورحمتہ اللہ
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام مفتیان دین اس مسئلہ کے بارے میں بیوی مری ۔۔۔چھ بیٹیاں ہیں اور شوہر ہے کتنا کتنا کر کے حصہ ملےگا جواب فرمائیں عین نوازش ہوگی
نام محمد عبد الرزاق
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ
میت کے مال متروکہ سے تجہیز و تکفین کے بعد اور قرض ادا کرنے کے بعد اور اگر میت نے کوئی وصیت کی ہو تو ثلث مال سے وصیت مکمل کرنے کے بعد پھر مابقیہ مال منقولہ یا غیر منقولہ جائداد کوسارے وارثوں میں تقسیم کردیں۔ تو پورے جائداد کو آٹھ (٨) حصے کئے جائیں گے، شوہر کا دو ( ٢)حصہ، چھ بیٹیاں کا چھ ( ٦) حصے ملینگے،ہر بیٹی کو ایک ایک حصہ ملے گا
واللہ تعالیٰ اعلم
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
_کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ_
حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سوناپور ہاٹ، اتر دیناجپور، ویسٹ بنگال الہند۔
*7/ ربیع الاول 1442ھ*
*25/ اکتوبر 2020ء*
*_رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎*_

Bap ko 2 hissa q
ReplyDelete