تلاش کے نتائج حاصل کرنے کے لیے یہاں ٹائپ کریں۔

Kisi musalman bhai ko takleef dena jaiz hai ya nahi____کسی مسلمان بھائی کو تکلیف دینا جائز ہے یا نہیں؟؟؟

2

کسی مسلمان بھائی کو تکلیف دینا جائز ہے یا نہیں

 

الجواب بعونہ تعالیٰ : عید الفطر کی نماز واجب ہے مگر سب پر نہیں بلکہ انہیں پر واجب ہے جن پر جمعہ فرض عین ہے عید کی نماز کی وہی شرطیں ہیں جو جمعہ کی ہیں علاوہ خطبہ کے،نماز عید کی ادائیگی کی شرائط میں سے ایک شرط یہ ہے کہ سلطان یا اس کے نائب یا ماذون یا ماذون الماذون کا قائم کرنا بالاتفاق آئمئہ حنفی میں شرط ہے۔فتاویٰ ہندیہ میں ہے :ويشترط للعيد ما يشترط للجمعة الا الخطبة"( ج1 کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ العیدین صفحہ 150)۔
لہذا اگر شرائط عیدین پائے جائیں تو نماز عید درست ورنہ پڑھنے پڑھانے والے سب گناہگار ہوں گے۔وﷲ تعالیٰ اعلم_
(ا)
 فی الواقع اگر وہ کسی کی زمین کو زبردستی قبضہ کرلیا ہے تو یہ ظلم ، فاسق، فاجر، ظالم، جابر، مرتکب کبیرہ ومستحق عذاب شدید ہیں۔مسلم شریف میں رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں : لایأخذ احد شبرا من الارض بغیر حقه الاطوقه ﷲ الی سبع ارضین الی یوم القیٰمۃ۔ ترجمہ: جو شخص ایک بالشت بھر زمین ناحق لے گا اللہ تعالٰی وہ زمین زمین کے ساتوں طبقوں تک اس کے گلے میں قیامت کے دن تک طوق بناکر ڈالے گا۔(ج2 کتاب المساقاۃ باب تحریم الظلم وغصب الارض صفحہ 33)۔
وقف کے شرائط میں سے ایک شرط یہ ہے کہ وقف کے وقت وہ چیز واقف کی ملک ہو۔
لہذا صورت مسئولہ میں اگر وہ زمین واقف کی ملک ہے تو وقف صحیح ہے اگر وہ زمین واقف کی ملک نہیں ہے تو یہ وقف صحیح نہیں کیونکہ وقف کرنے کے وقت اُسکی مِلک نہ ہونے کی وجہ سے۔البتہ نماز ہو جائے گی۔وﷲ تعالیٰ اعلم_
(ب) 
 وقف کرنے کے لئے رجسٹری ضروری نہیں ہے۔وقف کی ہوئی زمین خواہ رجسٹری ہو یا نہ ہو نماز ہو جائے گی۔فتاویٰ رضویہ میں ہے : وقف کے لئے کتابت ضروری نہیں زبانی الفاظ کافی ہیں،خیریہ میں ہے: اما اشتراط کونه یکتب فی حجة ویقید فی سجلات فلیس بلازم شرعا ومخالف للموضوع الشرعی فان اللفظ بانفرادہ کاف فی صحة ذلک شرعا والزیادۃ لایحتاج الیها" یعنی یہ کہ جہت وقف لکھی جائے اور دفتری کتب میں لکھائی تو یہ شرط شرعا لازم نہیں بلکہ شرعی طریقہ کے مخالف ہے کیونکہ صرف لفظی طور پر کہہ دینا کافی ہے اور اس سے زائد شرعا کوئی ضروری نہیں۔( جلد/ 16 صفحہ 128)۔وﷲ تعالیٰ اعلم_
(ج)
 بلا وجہ شرعی کسی مسلمان بھائی کو تکلیف دینا جائز نہیں۔کنز العمال میں ہے : من اذي مسلما فقد اذاني و من اذاني فقد اذي الله" ترجمہ : جس نے کسی مسلمان کو  تکلیف دی گویاکہ اس نے مجھے تکلیف دی اور جس نے مجھے تکلیف دی گویا کہ اس نے اللہ کو تکلیف دی(کنز العمال ج16 صفحه 10)۔ لہذا جس نے بلا وجہ شرعی مسلمان بھائی کو تکلیف پہونچائی،اس کی وجہ سے وہ لوگ سخت گناہگار ہوئے ان پر لازم ہے کہ توبہ کرے، اور ان سے معافی بھی مانگے۔

وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم

〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
 _کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ
حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال، الہند۔
25/ شوال المکرم 1443ھ
27/ مئ 2022ء
 *_رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎*_ 
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰

Post a Comment

2 Comments
  1. Assalamo alaikum
    Kiya dewbandi ki masjid ka adab
    Karna jaruri h
    Maslan masjid m baith kar duniyan ki baten karna wagairah

    ReplyDelete
    Replies
    1. دیوبدی کی مسجد مسجد نہیں ہے وہ عام جگہوں کی طرح ہے

      Delete
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad