◆ٹیکا لگانا شرعاً کیسا ہے؟؟؟؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ
اگر کوئی مسلمان ٹیکا لگاۓ تو شریعت میں اُس کے لئے کیا حکم ہے
سائل : بندئہ خدا
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ : ٹیکا لگانا علامت کفر ہے فتاویٰ رضویہ میں ہے : بخوشی لگانے دینا اور خود لگانا ایک ہی حکم ہے، شراب یا پیشاب خود پئے یا دوسرے پلائے اور یہ منہکھول دے دونوں ایک ہی ہیں قشقہ زنار کی طرح شعار کفر بلکہ اس سے بدتر شعار بت پرستی ہے۔ زنار بعض ملکوں کے یہود ونصاری میں بھی ہے اور قشقہ خاص علامت وشعار مذہب مشرکین وعبدۃ الاصنام، وہ لوگ اسلام سے خارج ہوگئے،اور ان کی عورتیں ان کے نکاح سے، اشباہ والنظائر میں ہے : عبادۃ الصنم والاعتبار بما فی قلبه وکذا لو تزنر بزنار الیهود والنصاری دخل کنیستهم اولم یدخل" بت کی عبادت کفر ہے جو دل میں تھا اس کا اعتبار نہیں، اسی طرح حکم ہے اگر یہود ونصاری کا زنار باندھا خواہ ان کے گرجا میں داخل ہو یانہ ہو۔( جلد 14/ صفحہ 677)۔
وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*📝 _کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ_ 📝*
حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی، خادم سعدی دار الافتا،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال، الہند۔
16/ شوال المکرم 1443ھ
18/ مئ 2022ء
*_رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎*_
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰