![]() |
رقم الفتوی -485
Laikoriya aurat kaise namaz padhen gi??
Laikoriya Pak hai ya napak??
لیکوریا عورت کیسے نماز پڑھیں گی؟
لیکوریا پاک ہے یا ناپاک؟؟
السلام علیکم حضرت
سوال مسئلہ یہ ہےکہ
اگر کسی عورت کو لیکوریا کا پروبلم ہو (شرم گاہ سے سفید پانی مسلسل ڈسجارج ہوتا ہو )
تو وہ نماز کیسے پڑھے گی ۔اسکی پاکی ناپاکی ۔کی کیا صورت ہے ۔
ذرا تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں
محمد فیاض نقشبندی
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ : لیکوریا کی دو صورتیں ہیں(1) لیکوریا میں جو عورت کے پیشاب کے مقام سے سفید رطوبت نکلتی ہے وہ پاک ہے خواہ وہ پانی کی طرح شفاف ہو یا سفید رنگ کی ہو، گاڑھی ہو یا پتلی، بدبو والی ہو یا بدبو والی نہ ہو، یہ رطوبت فرجِ خارج کی ہو یا داخل کی، یہ رطوبت پاک ہے۔
لہذا جب وہ رطوبت پاک ہے، تو اس سے نہ کپڑے ناپاک ہوں گے اور نہ اس سے وضو ٹوٹے گا، اور اس کے ساتھ نماز پڑھنے سے نماز ہو جائے گی۔ اگر چہ زیادہ خارج ہوتا ہو، یہاں تک زیادہ خارج ہونے کو بیماری شمار کیا جاتا ہو۔(جس طرح زکام کی صورت میں زیادہ رطوبت آنے کو بیماری شمار کیا جاتا ہے اس کے باوجود یہ رطوبت ناپاک نہیں ہوتی ہے)۔الدر المختار مع الرد المحتار میں ہے : أما رطوبة الفرج أي الداخل، أما الخارج فرطوبته طاهرة باتفاق،نعم يدل على الاتفاق كونه له حكم خارج البدن، فرطوبته كرطوبة الفم والأنف و العرق الخارج من البدن. وفي منهاج الإمام النووي رطوبة الفرج ليست بنجسة في الأصح" ۔(جلد 1/ کتاب الطہارۃ، باب الانجاس، صفحہ 515/305)رد المحتار میں ہے : ولذا نقل فی التتارخانیة ان رطوبة الولد عند الولادۃ طاھرۃ، وکذا السخلة اذا خرجت من أمها، وکذا البیضة فلا یتنجس بها الثوب ولا الماء اذا وقعت فیه"(جلد 1/کتاب الطہارۃ، باب الانجاس/ صفحہ 564)
جد الممتار میں ہے : اقول : هذا نص صريح في المذهب في طهارة رطوبة الحم...... الخ( جلد 2/ کتاب الطھارۃ،فصل فی الاستنجاء،صفحہ 402)۔بہار شریعت جلد اول میں ہے : عورت کے پیشاب کے مقام سےجو رطوبت نکلے پاک ہے۔کپڑے یا بدن میں لگے تو دھونا کچھ ضرور نہیں ہاں بہتر ہے۔( حصہ دوم/ نجاستوں کا بیان صفحہ 395)۔ اسی میں دوسری جگہ ہے : عورت کے آگے سے جو خالص رطوبت بے آمیزش خون نکلتی ہے ناقضِ وضو نہیں،اگر کپڑے میں لگ جائے تو کپڑا پاک ہے۔(حصہ دوم/ نجاستوں کا بیان صفحہ304)۔
(2)
اگر لیکوریا میں یہ رطوبت ایسی شکل وصورت کی ہے کہ جس سے اس میں خون یا مذی یا منی شامل ہونے کا گمان ہوتا ہو مثلاً یہ رطوبت سرخ رنگ کی یا سرخی لئے ہوئے نکل رہی ہے یا پیلے رنگ کی ہے۔ یا یہ رطوبت درد کے ساتھ خارج ہو رہی ہو، یعنی جس وقت رطوبت نکلے، مقام رطوبت میں درد ہو۔ تو یہ بھی مرض معلوم ہونے کے حکم میں ہے کیونکہ رطوبت نکلتے وقت درد ہونا ہی زخم ہونے کی دلیل ہوا کرتا ہے۔جس طرح آنکھ میں درد ہے اور پانی بہہ رہا ہے تو اب درد کے ساتھ پانی کا نکلنا ہی زخم ہونے کی دلیل ہے۔
لہذا جو رطوبت درد کے ساتھ نکلے یا خون یا مذی یا منی کی آمیزش کا اثر لئے ہوئے بہے اس کو مذہب حنفی میں احتیاطا ناپاک قرار دیا جاتا ہے اور اس کی وجہ سے وضو بھی ٹوٹ جاتا ہے اور اس کے ساتھ نماز پڑھنا جائز نہیں ہے۔یہ حکم اس وقت ہے جبکہ کپڑے پر ایک درہم سے زیادہ نجاست لگی ہو تو کپڑے کو پاک کرنا فرض ہے بغیر پاک کیئے نماز ادا کی تو نماز نہیں ہوگی۔ اگر ایک درہم کے برابر ہے تو اس کو پاک کرنا واجب ہےاگر پاک کیئے بغیر نماز ادا کر لی تو نماز واجبُ الاعادہ ہو گی۔ اگر ایک درہم سے کم ہے تو کپڑا دھونا سنت ہے۔اگر بغیر دھوئے نماز ادا کر لی تو نماز ہوجائے گی لیکن خلافِ سنت اور مکروہِ تنزیہی ہوگی۔ رد المحتار میں ہے : وهذا إذا لم يكن معه دم ولم يخالط رطوبة الفرج مذي أو مني من الرجل او المرأة۔(جلد 1/ کتاب الطہارۃ، باب الانجاس، صفحہ 564) غنیہ میں ہے : كل ما يخرج من علة من أي موضع كان كالاذن والثدي والسرة ونحوها فإنه ناقض على الأصح لانه صديد"( فصل فی نواقض الوضو صفحہ 116) در مختار میں ہے : و (أن) خرج (به) أي بوجع ( نقض) لانه دليل الجرح" ( جلد 1/ کتاب الطھارۃ، مطلب نواقض الوضو، صفحہ 279)۔رد المحتار میں ہے : اذا کان فی عینيه رمد و تسیل الدموع منها آمرہ بالوضوء لوقت کل صلوۃ، لانی أخاف أن یکون مایسیل منها صدیدا فیکون صاحب العذر"(جلد 1/ کتاب الطھارۃ، مطلب نواقض الوضو، صفحہ 280) فتاویٰ رضویہ میں ہے : اقول : حقیقتِ امر یہ ہے کہ درد و مرض سے جو کچھ بہے اسے ناقض ماننا اس بناء پر ہے کہ اس میں آمیزشِ خون وغیرہ نجاسات کا ظن ہے۔( جلد 1/ صفحہ 356)۔در مختار میں ہے : ( عن قدر درهم ) و أن كره تحريما، فيجب غسله، وما دونه تنزيها فيسن "(جلد 1/کتاب الطہارۃ، باب الانجاس/ صفحہ 520)۔
وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
_کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ_
حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال، الہند۔
18/ صفر المظفر 1444ھ
15/ ستمبر 2022ء
_رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎
۔