رقم الفتوی : 488
Aouratun ko sar ka baal katna jaiz hai ya nahi?
عورتوں کو سر کا بال کاٹنا جائز ہے یا نہیں؟
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علماۓکرام و مفتیان عظام ۔۔ ۔۔۔اگر عورتوں کے بال حد سے زیادہ بڑھ جاۓ تو کیاوہ کٹا سکتی ہے یہ اس کے لیۓ کیا حکم ہے علماۓ کرام رہنماٸی فرماٸیں بہت مہربانی ہوگی
ساٸل : محمد صدام حسین بوکار جھارکھنڈ
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ : عورتوں کے لئے گھنے اور لمبے بال رکھنا باعث زینت ہیں۔ عورتوں کے سر کے بالوں کو آگے یا پیچھے سے اتنا کاٹنا کہ وہ کندھوں سے اوپر یا کندھوں کے برابر ہو جائیں۔ یہ ناجائز و حرام اور گناہ ہے اور ایسے کرنے والی عورتوں پر اللہ تعالی کی لعنت برستی ہے۔ صحیح البخاری میں ہے : عن إبن عباس رضي الله عنهما قال : لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم المتشبهين من الرجال بالنساء والمتشبهات من النساء بالرجال. ترجمہ : حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا کہ رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان مردوں پر لعنت فرمائی ہے جو عورتوں کی وضع قطع اختیار کریں اور ان عورتوں پر لعنت فرمائی ہے جو مردوں کی وضع قطع اپنائیں۔ ( کتاب اللباس، باب المتشبهون بالنساء والمتشبهات بالرجال)
بہار شریعت جلد سوم میں ہے : عورت کو سر کے بال کٹوانے جیسا کہ اس زمانہ میں نصرانی عورتوں نے کٹوانے شروع کردیے ناجائز و گناہ ہے اور اس پر لعنت آئی شوہر نے ایسا کرنے کو کہا جب بھی یہی حکم ہے کہ عور ت ایسا کرنے میں گنہگار ہوگی کیونکہ شریعت کی نافرمانی کرنے میں کسی کا کہنا نہیں مانا جائے گا۔ سنا ہے کہ بعض مسلمان گھروں میں بھی عورتوں کے بال کٹوانے کی بلا آگئی ہے،ایسی پر قینچ عورتیں دیکھنے میں لونڈا معلوم ہوتی ہیں۔ اورحدیث میں فرمایاکہ ’’جو عورت مردانہ ہیأت میں ہو،اس پر ﷲ (عزوجل) کی لعنت ہے‘‘جب بال کٹوانا عورت کے لیے ناجائز ہے تو مونڈانا بدرجۂ اولیٰ ناجائز کہ یہ بھی ہندوستان کے مشرکین کا طریقہ ہے کہ جب ان کے یہاں کوئی مرجاتا ہے یا تِیرَتْھ کو جاتی ہیں تو بال مونڈا دیتی ہیں۔ ( جلد 16/ صفحہ 588)۔
لہذا صورت مسئولہ میں اگر عورتوں کے بال حد سے زیادہ بڑھ جائے اور وہ بال کندھوں سے نیچے ہیں تو ان کی نوکیں کاٹ کر برابر کر سکتی ہے جبکہ مردوں کی مشابہت نہ ہو اور زینت بھی بر قرار رہے۔اسلام زیب و زینت پر کوئی روک نہیں لگاتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم۔
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ
حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔
15/ ربیع الاخر 1444ھ
10/ اکتوبر 2022ء
رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎