میں خلع لیتی ہوں اس سے کتنی طلاق واقع ہوتی ہے؟؟
السلام علیکم رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ہذا میں کہ خالدہ نے بکر سے خلع لی اور خلع کے لفظ یہ ہے کہ میں دین مہر اور نان و نفقہ کے بدلے خلع لیتی ہوں اور بکر نے خلع دے دیا تو اس سے کتنی طلاق واقع ہوگی جواب عنایت فرمائیں
سائل : بندئہ خدا
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ : اگر خالدہ نے مذکورہ الفاظ کے بدلے خلع لی ہو۔ اور شوہر قبول کیا ہو تو ایک طلاق بائن واقع ہو گئی۔ اور طلاق بائن سے عورت فورا نکاح سے نکل جائے گی۔اگر رکھنا چاہئے تو دوبارہ نکاح کرنے کی ضرورت پڑھیں گی۔
فتاویٰ ہندیہ میں ہے: إذا تشقا الزوجان و خافا أن لايقيما حدود الله فلا بأس بأن تفتدي نفسها منه بمال يخلعها به فإذا فعلا ذلك وقعت تطليقة بائنة و لزمها المال كذا في الهداية" ترجمہ : جب شوہر و بیوی میں رنش پیش آئی اور دونوں کو اس کا خوف ہوا کہ ہم سے حدود اللہ کی پاسداری نہ ہوگی تو مضائقہ نہیں ہے کہ عورت اتنا مال دے کر کہ شوہر اس پر عورت کو خلع دے دے اپنے نفس کو چھڑائے پس جب دونوں نے ایسا کیا تو ایک طلاق بائن واقع ہوگی اور عورت پر مال لازم ہوگا یہ ہدایہ میں ہے( ج1/کتاب الطلاق، الباب الثامن فی الخلع وما فی حکمہ،صفحہ 488)اسی میں ہے: فوقوع الفرقة بانقضاء العدة في الرجعي وبدونه في البائن كذا في فتح القدير ۔یعنی اگر رجعی ہو تو بعد انقضائے عدت کے فرقت ہو جائےگی اگر بائن ہو تو فی الحال بدوں انقضائے عدت کے فرقت ہو جائےگی یہ فتح القدیر میں ہے( ج 1/کتاب الطلاق، الباب الاول، صفحہ 348 )بہار شریعت جلد دوم میں ہے : اس کی دو (2) صورتیں ہیں ایک یہ کہ اسی وقت نکاح سے باہر ہو جائے اسے بائن کہتے ہیں۔ دوم یہ کہ عدّت گزرنے پر باہر ہوگی، اسے رجعی کہتے ہیں۔(حصہ8/صفحہ 112)۔
وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ
حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔
5/ ربیع الاخر 1444ھ
31/ اکتوبر 2022ء
رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎