رقم الفتوی : 496
السلام علیکم رحمہ اللہ و برکاتہ حضرت گاؤں کی طرف پولٹری مرغی کو ذبح کرنے بعد گرم پانی میں ڈال دیتا ہے اسکا کیا حکم ہے
سائل : محمد فیروز عالم نوری ممبئی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ : جو مرغیاں ذبح کر کے پر نکالنے کے لئے کھولتے پانی میں ڈال دیتے ہیں ان کا کھانا جائز ہے اس لئے کہ عموماً گرم پانی میں مرغی کو اتنی دیر تک نہیں رکھتے کہ آنت کی غلاظت کی رطوبت اپنے محل سے متجاوز ہو کر گوشت میں سرایت کر جائے۔ اگر اتنی دیر تک رکھا کہ نجاست گوشت میں سرایت کر گئی تو اس کا کھانا جائز نہیں۔ البدائع الصنائع میں ہے : الدم إذا لم يسل كان في محله، لأن البدن محل الدم والرطوبات، و لا حكم للنجس مادام في محله، الا تري أنه تجوز الصلاة مع ما في البطن من الانجاس، فاذا سال عن رأس الجرح فقد انتقل عن محله، فيعطي له حكم النجاسة. ( ج1 کتاب الطھارۃ، فصل واما بیان ما ینقص الوضوء۔۔۔الخ، صفحہ 233)فتاویٰ رضویہ میں ہے : خو ن پیشاب وغیرہ فضلات جب تک ہاہر نہ نکلیں ناپاک نہیں۔پیشاب اگر پیش از خروج ناپاک ہو تو اس کی حاجت میں نماز باطل ہو۔اور خون تو ہر وقت رگوں میں ساری ہے پھر نماز کیونکر ہوسکے۔( جلد 1/ صفحہ 354)
بہار شریعت جلد اول میں ہے : اگر نماز پڑھی اور جیب وغیرہ میں شیشی ہے اور اس میں پیشاب یا خون یا شراب ہے تو نماز نہ ہو گی اور جیب میں انڈا ہے اور اس کی زردی خون ہو چکی ہے تو نماز ہو جائے گی۔( نجاستوں کا بیان، حصہ 2/ صفحہ 392)۔
وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ
حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔
26/ جمادی الاولی 1444ھ
22/ دسمبر 2022ء
رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎