تشہد کے بعد دو مرتبہ کلمئہ شہادت پڑھنے سے سجدہ سہو واجب ہوگا یا نہیں؟؟
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
علمائے کرام کی بارگاہ میں سوال عرض ہے کہ نماز میں قعدہ اولیٰ میں تشہد کے بعد بھول سے کلمہ شہادت دو مرتبہ پڑھ دیا تو کیا سجدۂ سہو واجب ہوگا؟ جواب عنایت فرمائیں
سائل : محمد لادین خان کاندیولی ممبئی
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ : صورت مسئولہ میں پہلے قعدئہ اولیٰ میں تشہد کے بعد بھول کر کلمہ شہادت دو مرتبہ پڑھنے سے سجدہ سہو کرنا واجب ہے کیونکہ تیسری رکعت کے قیام میں تاخیر ہونے کی وجہ سے۔ فتاویٰ ہندیہ میں ہے : ولا يجب السجود الا بترك واجب أو تأخيره أو تأخير ركن أو تقديمه أو تكراره أو تغيير واجب بأن يجهر فيما۔ (ج1 الباب الثانی عشر فی سجود السہو صفحہ 126)ہدایہ میں ہے:ويسجود للسهو فى الزيادة والنقصان سجدتين بعد سلام ،قال يلزمه السهو اذا زاد فى صلاته فعلا من جنسها ليس منها وهذا يدل على ان سجدة السهو واجبة هو الصحيح لأنها تجب لجبر النقص تمكن فى العبادة فتكون واجبة ۔( ج1 باب سجود السہو صفحہ 451 )۔بہار شریعت جلد اول میں ہے : قعدۂ اولیٰ میں تشہد کے بعد اتنا پڑھا اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ تو سجدۂ سہو واجب ہے اس وجہ سے نہیں کہ درود شریف پڑھا بلکہ اس وجہ سے کہ تیسری کے قیام میں تاخیر ہوئی تو اگر اتنی دیر تک سکوت کیا جب بھی سجدۂ سہو واجب ہے جیسے قعدہ و رکوع و سجود میں قرآن پڑھنے سے سجدۂ سہو واجب ہے، حالانکہ وہ کلام الٰہی ہے۔ امام اعظم رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا، حضور(صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ) نے ارشاد فرمایا: ’’درود پڑھنے والے پر تم نے کیوں سجدہ واجب بتایا؟‘‘ عرض کی، اس لیے کہ اس نے بُھول کر پڑھا، حضور (صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) نے تحسین فرمائی۔ ( حصہ 4 صفحہ 716 )۔
وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ
مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔
18/ ربیع الاخر 1444ھ
13/ نومبر 2022ء
رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎