تلاش کے نتائج حاصل کرنے کے لیے یہاں ٹائپ کریں۔

دیوبندی،اہل حدیث،وہابی کے پاس جاکر وظائف و عملیات سیکھنا جائز ہے یا نہیں؟

0
دیوبندی،اہل حدیث،وہابی کے پاس جاکر وظائف و عملیات سیکھنا   جائز ہے یا نہیں؟

رقم الفتوی : 507



السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ آپ حضرات کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ ایک سنی حافظ ہے جو غیر سنی یعنی دیوبندی ۔ اہل حدیث ۔وہابی کے پاس جاکر وظائف و عملیات سیکھتا ہے کیا غیر سنی کے پاس جاکر وظائف و عملیات سیکھنا درست ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیں مہربانی ہوگی۔ 


المستفتی: محمد سہیل اختر رضوی کشن گنج بہار

〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰


وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

الجواب بعونہ تعالیٰ : وہابی، دیوبندی ضروریات دین کے منکر ہیں جس کی بنا پر عرب وعجم کے سیکڑوں علمائے کرام و مفتیان عظام نے انہیں کافر و مرتد قرار دیا اور بالاتفاق فرمایا۔من شك في كفره وعذابه فقد كفر" یعنی جو ان کے عقائد پر مطلع ہوتے ہوئے ان کے کفر و عذاب میں شک کرے وہ بھی کافر ہے۔قرآن مجید میں ہے : وَلَا تَرْكَنُوا إِلَى الَّذِينَ ظَلَمُوا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِنْ أَوْلِيَاءَ ثُمَّ لَا تُنصَرُونَ. ترجمہ : اور ظالموں کی طرف نہ جھکو کہ تمہیں آگ چھوئے گی۔ ( پارہ 12 سورہ ہود آیت 113) دوسری جگہ ہے : وَإِمَّا يُنسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلاَ تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرَى مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ. ترجمہ: اور جو کہیں تجھے شیطان بھلاوے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔( پارہ 7 سورہ انعام آیت 68) تفسیرات احمدیہ میں اس آیت کے تحت فرماتے ہیں : دخل فيه الكافر والمبتدع والفاسق والقعود مع كلهم ممتنع. ترجمہ: ظالموں کی قوم سے مراد عام ہے یعنی ہر مبتدع، فاسق، اور کافر اس میں شامل ہے۔( صفحہ 388)۔مسلم شریف میں ہے : فاياكم واياهم لا يضلونكم ولا يفتنونكم۔ ترجمہ: تم ان سے دور رہنا وہ تم سے دور رہیں کہیں وہ تم کو گمراہ نہ کریں اور تم کو فتنہ میں نہ ڈال دیں۔ ( ج 1 باب فی الضعفاء والکذابین صفحہ 10)جامع الاحادیث الجامع الصغیر وزوائدہ والجامع الکبیر میں ہے : قال النبي صلى الله عليه وسلم فلاتؤاكلوهم ولاتشاربوهم ولاتجالسوهم ولاتصلواعليهم ولا تصلوا معهم۔ ترجمہ: نہ ان کے ساتھ کھانا کھاؤ، اور نہ ان کے ساتھ پانی پیو، نہ ان کے پاس بیٹھو،نہ ان کے ساتھ نمازپڑھو، نہ ان کے جنازہ کی نماز پڑھو۔ ( جلد 2 صفحہ 466 )۔ فتاویٰ رضویہ میں ہے : یہ فرقے ( یعنی قادیانی، غیر مقلد، اہل قرآن، رافضی،)اور اسی طرح دیوبندی و نیچری غرض جو بھی ضروریات دین سے کسی شے کا منکر ہو سب مرتد کافر ہیں، ان کے ساتھ کھانا پینا، سلام علیک کرنا، ان کی موت وحیات میں کسی طرح کا کوئی اسلامی برتاؤ کرنا سب حرام ہے۔ اسی میں ہے : ان سے کوئی معاملہ اہلِ اسلام کا سا کرنا حلال نہیں، ان سے میل جول نشست و برخاست سلام کلام سب حرام ہے۔( جلد 14 صفحہ 412/410)۔

 لہذا صورت مسئولہ میں غیر سنی یعنی دیوبندی،اہل حدیث،وہابی کے پاس جاکر وظائف و عملیات وغیرہ سیکھنا جائز نہیں کیونکہ ان کے ساتھ معاملات جائز نہیں،اور ان سے میل جول نشست و برخاست سلام کلام سب حرام ہے فتاویٰ رضویہ میں ہے : دنیوی معاملت میں جس سے دین پر ضرر نہ ہو سوا مرتدین مثل وہابیہ دیوبندیہ وامثالہم کے کسی سے ممنوع نہیں۔( جلد 14/ صفحہ 421)۔

وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_

〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰

کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ

 حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔

24/ جمادی الاولی 1444ھ

20/ دسمبر 2022ء

 رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎

Post a Comment

0 Comments

Top Post Ad

Below Post Ad