رقم الفتوی : 526
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں میرے والد کا انتقال ہو گیا ہے کہ ان کی بیوی، چار بیٹیاں، تین بیٹے چھوڑے ہیں اور میرے والد کا ترکہ 5226 اسکوائر فٹ زمین ہے۔کن کو کتنا دینا ہوگا رہنمائی فرمائیں عین نوازش ہوگی۔
المستفتی : بندئہ خدا ممبئی
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ : مرحوم کے مال متروکہ سے تجہیز و تکفین کے بعد اور قرض ادا کرنے کے بعد اور اگر میت نے کوئی وصیت کی ہو تو ثلث مال سے وصیت مکمل کرنے کے بعد پھر مابقیہ مال منقولہ یا غیر منقولہ جائداد کو سارے وارثوں میں تقسیم کردیں۔ تو مرحوم کی پوری جائداد کو آسی (80) حصے کئے جائیں گے بیوی کو دس ( 10) حصے، تین بیٹا کو بیالیس (42) حصے، یعنی ہر ایک لڑکا کو چودہ چودہ حصے کر کے ملے گا، چار بیٹیاں کو اٹھائیس (28) حصے،یعنی ہر لڑکی کو سات سات کر کے حصے ملیں گے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ"ترجمہ: بیٹے کا حصہ دو بیٹیوں برابر ۔(پارہ4 سورہ نساء آیت11)دوسری جگہ ہے : وَلَـهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْـتُـمْ اِنْ لَّمْ يَكُنْ لَّكُمْ وَلَـدٌ ۚ فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَـدٌ فَلَـهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَـرَكْـتُـمْ ۚ مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّـةٍ تُوْصُوْنَ بِـهَآ اَوْ دَيْنٍ. ترجمہ: اور تمہارے ترکہ میں عورتوں کا چوتھائی ہے اگر تمہارے اولاد نہ ہو پھر اگر تمہارے اولاد ہو تو ان کا تمہارے ترکہ میں سے آٹھواں جو وصیت تم کر جاؤ اور دین نکال کر،(پارہ4 سورہ نساء آیت12)۔سراجی میں ہے : واما لبنات الصلب فاحوال ثلاث النصف للواحدۃ والثلثان للاثنین فصاعدۃ. ومع الإبن للذكر مثل حظ الانثيين. وهو يعصبهن.(سراجی ص 21)۔
لہذا 5226 اسکوائر فٹ کا ترکہ میں ایک بیوی کو 653.25/اسکوائر فٹ ملے گا۔اور تین بیٹا کو 2,743.65/ اسکوائر فٹ ملے گا، یعنی ہر ایک لڑکا کو 914.55/ اسکوائر فٹ کر کے ملے گا اور چار بیٹیاں کو 1,829.1/ اسکوائر فٹ ملے گا یعنی ہر ایک بیٹی کو 457.28/ اسکوائر فٹ کر کے ملے گا۔
وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ
حضرت مفتی محمد مظہر حسین سعدی رضوی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن : نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔
2/ رمضان المبارک 1444ھ
25/ مارچ 2023
رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎_