تلاش کے نتائج حاصل کرنے کے لیے یہاں ٹائپ کریں۔

وہابیوں کا کہنا ماننا کیسا ہے؟ ایسے شخص کے یہاں کھانا کھانا اور کام وغیرہ کرنا جائز ہے یا نہیں؟

0


وہابیوں کا کہنا ماننا کیسا ہے؟

رقم الفتوی : 639


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید جاھل ہے کچھ پڑھا لکھا نہیں لیکن وہ سنیوں کے ساتھ بھی رہتا ہے ان کا کہنا بھی مانتا ہے اور وہابیوں کے ساتھ رہتا ہے اور وہابیوں کا کہنا بھی مانتا ہے

 اب زید کی لڑکی کی شادی ہے تو اب اس کے یہاں کھانا کھانا اس کے یہاں کام وغیرہ کرنا جائز ہے کہ نہیں۔ 


حوالے کے ساتھ جوآب عنایت فرمائیں


ساںٔل۔ محمد اویس رضا قادری بریلوی 

👆👆👆👆👆👆👆👆👆

................................................

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعونہ تعالیٰ : وہابی، دیوبندی ضروریات دین کے منکر ہیں جس کی بنا پر عرب وعجم کے سیکڑوں علمائے کرام و مفتیان عظام نے انہیں کافر و مرتد قرار دیا اور بالاتفاق فرمایا۔من شك في كفره وعذابه فقد كفر" یعنی جو ان کے عقائد پر مطلع ہوتے ہوئے ان کے کفر و عذاب میں شک کرے وہ بھی کافر ہے۔مسلم شریف میں ہے : فاياكم واياهم لا يضلونكم ولا يفتنونكم۔ ترجمہ: تم ان سے دور رہنا وہ تم سے دور رہیں کہیں وہ تم کو گمراہ نہ کریں اور تم کو فتنہ میں نہ ڈال دیں۔ ( ج 1 باب فی الضعفاء والکذابین صفحہ 10)جامع الاحادیث الجامع الصغیر وزوائدہ والجامع الکبیر میں ہے : قال النبي صلى الله عليه وسلم فلاتؤاكلوهم ولاتشاربوهم ولاتجالسوهم ولاتصلواعليهم ولا تصلوا معهم۔ ترجمہ: نہ ان کے ساتھ کھانا کھاؤ، اور نہ ان کے ساتھ پانی پیو، نہ ان کے پاس بیٹھو،نہ ان کے ساتھ نمازپڑھو، نہ ان کے جنازہ کی نماز پڑھو۔ ( جلد 2 صفحہ 466 )۔فتاویٰ رضویہ میں ہے : یہ فرقے ( یعنی قادیانی، غیر مقلد، اہل قرآن، رافضی،)اور اسی طرح دیوبندی و نیچری غرض جو بھی ضروریات دین سے کسی شے کا منکر ہو سب مرتد کافر ہیں، ان کے ساتھ کھانا پینا، سلام علیک کرنا، ان کی موت وحیات میں کسی طرح کا کوئی اسلامی برتاؤ کرنا سب حرام ہے۔ اسی میں ہے : ان سے کوئی معاملہ اہلِ اسلام کا سا کرنا حلال نہیں، ان سے میل جول نشست و برخاست سلام کلام سب حرام ہے۔( جلد 14 صفحہ 412/410)۔فتاویٰ تاج الشریعہ جلد دوم میں ہے : وہ شخص جس کے یہاں شادی ہوئی ہے اگر دیوبندیوں کو ان کے عقائد کفریہ پر مطلع ہوکر مسلمان جانتا ہے تو وہ کافر مرتد بے دین ہے اس کے یہاں کھانا کھانا،اس سے میل جول حرام اور بد کام بد انجام ہے اور اس کے یہاں چلنے کی دعوت جس نے دی وہ ان سب کا سردار سب سے زیادہ عذاب کا سزاوار ہے اور اگر وہ شخص دیوبندی نہیں اور نہ انہیں مسلمان سمجھتا ہے مگر اس سے میل جول ترک نہیں کرتا تو بھی یہ حکم ہے کہ جب تک توبہ نہ کرے اور دیوبندیوں کے یہاں آنا جانا نہ چھوڑے اسے میل جول منع ہے۔( جلد/ 2 صفحہ 163)۔

صورت مسئولہ میں اگر زید وہابیوں کے عقائد پر مطلع ہو کر انہیں مسلمان جانتے ہوئے ان کی بات مانتا ہے اور ان کے ساتھ رہتا ہے یا ان کے کفر میں شک کرے وہ بھی کافر ہے وہ از سرے نو ایمان لائے اگر وہ بیوی والا ہو تو تجدید نکاح بھی کرے۔ایسے لوگوں کے گھر کھانا کھانا اس کے یہاں کام وغیرہ کرنا جائز نہیں ہے۔البتہ اگر زید کو ان کے عقائد کے بارے میں اجمالاً خبر نہیں صرف اتنا معلوم ہے کہ یہ برے لوگ بد عقیدہ بد مذہب ہیں پھر بھی ان کے ساتھ رہتا ہے اور ان کی بات مانتا ہے تو ایسے لوگوں کے گھر میں کھانا پینا اور ان کے ساتھ اسلامی برتاؤ کرنا یہ سب حرام ہے۔

وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_


کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ

حضرت مفتی مظہر حسین سعدی رضوی برکاتی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔

21/ ربیع الاول1446ھ

25/ ستمبر 2024ء

 رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎_

Post a Comment

0 Comments

Top Post Ad

Below Post Ad