رقم الفتوی : 644
السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
حضرت رہنمائی فرمائیں۔
کوئی شخص نماز مغرب قعدہ اخیرہ میں جماعت میں شامل ہوا اب امام نے سلام پھر ا۔
اب یہاں سے وہ شخص کس طرح نماز پوری کرے گا؟
یعنی پہلی رکعت ادا کرنے کے بعد قعدہ کرے گا یا پھر دو رکعت ادا کرنے کے بعد قعدہ کرے گا؟تفصیل سے
جواب عنایت فرمائیں۔ مہربانی ہو گی۔
سائل : محمد علاؤالدین رضوی ہزاری باغ (جھارکھنڈ)
.................................................
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ : جو شخص نماز مغرب میں قعدہ اخیرہ میں شامل ہو تو وہ دوسری تیسری رکعت میں قعدہ کرے۔اعلی حضرت علیہ الرحمہ و الرضوان فتاویٰ رضویہ میں چار رکعت والی نماز کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں : امام کے سلام کے بعد اٹھ کر ایک رکعت فاتحہ وسورت کے ساتھ پڑھے اور اس پر التحیات کے لئے بیٹھے پھر کھڑا ہو کر ایک رکعت فاتحہ وسورت کے ساتھ پڑھے اور اس پر نہ بیٹھے پھر ایک رکعت صرف فاتحہ کے ساتھ پڑھے اور قعدہ اخیرہ کر کے سلام پھیر دے۔ھذا ما اعتمدہ الائمة الجلة وعلیه اقتصر فی الخلاصة وشرح الطحطاوی والاسبیجابی وفتح القدیر والبحرالرائق والدرر والدرالمختار والھندیة وغیرھا من معتمدات المذھب۔ یہ وہ ہے جس پر اکابر آئمہ نے اعتماد کیا خلاصہ، شرح طحطاوی، اسبیجابی، فتح القدیر، بحرالرائق، درر، درمختار،ہندیہ اور دیگر معتبرکتب مذہب میں اسی پراکتفا کیاہے۔ درمختارمیں ہے: یقضی اول صلاته فی حق قراءۃ واٰخرھا فی حق تشھد فمدرک رکعة من غیر فجر یأتی برکعتین وفاتحة وسورۃ و تشھد بینھما وبرابعة الرباعی بفاتحة فقط ولایقعد قبلھا.اور مسبوق قرأت کے حق میں اپنی نماز کو اول اور تشہد کے حق میں آخر نماز کر کے نماز ادا کرے، فجر کے علاوہ ایک رکعت پانے والا دو رکعتوں کو فاتحہ اور سورت کے ساتھ ادا کرے اور ان کے درمیان قعدہ بھی کرے ، چار رکعتی نماز میں چوتھی میں صرف فاتحہ پڑھے اور اس سے پہلے قعدہ نہ کرے۔( جلد 7/صفحہ 242)۔
وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ
حضرت مفتی مظہر حسین سعدی رضوی برکاتی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔
26/ ربیع الاول1446ھ
30/ ستمبر 2024ء
رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎_