رقم الفتوی : 651
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرح متین اس مسںٔلہ میں کہ
زید سنی صحیح العقیدہ ہے اور وہ نظامت کے اشعار بولنے میں ممبر رسول پر یہ کہہ رہا ہے کہ شکر ہے کہ میں ہندو تو ہوں لیکن وہابی نہیں ہوں یہ کہنا کیسا ہے حوالے کے ساتھ جوآب عنایت فرمائے مہربانی ہوگی
سائل : محمد عبد المصطفی صدیقی سیتاپوری متعلم دارالعلوم مخدومیہ ردولی شریف
............................................
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ :صورت مسئولہ میں زید کا یہ کہنا کہ "میں ہندو تو ہوں وہابی نہیں ہوں" یہ کفر ہے۔اور جو حضرات اس جملے پر واہ واہ اور نعرے لگائیں اور خوش تھے وہ سب علی الاعلان توبہ واستغفار کریں اور ان لوگوں پر فرض ہےکہ وہ از سر نو کلمہ پڑھ کر پھر سے مسلمان بنے، بیوی والا ہو تو تجدید نکاح کرے،اگر وہ کسی سے مرید ہو تو تجدید بیعت بھی کرے۔ فتاویٰ ہندیہ میں ہے : ولو قال چندان برنجانیدی که كافر خواستم شدن يكفر ۔ ترجمہ : اگر یوں کہا جائے کہ تو نے مجھے یہاں تک رنج پہنچایا کہ میں نے چاہا کہ کافر ہو جاؤں تو تکفیر کیا جائیگا۔( ج2/ کتاب السیر، صفحہ 278)۔ اسی میں ہے : قالت إن لم تشتري كذا لكفرت كفرت في الحال كذا في الفصول العمادية. ترجمہ : اگر تو نے میرے واسطے فلاں چیز نہ خریدی تو میں کافرہ ہو جاؤں گی تو وہ فی الحال کافرہ ہو جائے گی۔( ج2/ کتاب السیر، صفحہ 279)۔الاشباہ والنظائر میں ہے : لا يكون مسلما بمجرد نية الاسلام بخلاف الكفر ۔ ترجمہ : صرف اسلام کی نیت سے مسلمان نہیں ہوگا بر خلاف کفر کہ۔(القاعدۃ الاولی، صفحہ 76) فتاویٰ رضویہ میں اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ والرضوان ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں کہ جس نے جس فرقہ کا نام لیا اس فرقہ کا ہوگیا مذاق سے کہے یا کسی دوسری وجہ سے ۔(جلد 14/ صفحہ 583)۔
وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ
حضرت مفتی مظہر حسین سعدی رضوی برکاتی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔
23/ ربیع الآخر 1446ھ
27/ اکتوبر 2024ء
رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎_