رقم الفتوی : 654
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ھیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ زید شراب پی کر اپنے سالے سے فون میں کہا کی میں تمہارے بہن کو طلاق دیدوں گا اور وہیں بیوی بھی موجود تھی بقول سالے عمر کے تو کیا اس پے طلاق ھوگی یا نہیں اس کے لیئے کیا حکم ھے جواب عنایت فرمائیں نوازش ھوگی
سائل ۔ محمد سکندر علی رضوی بلرامپور یوپی
................................................
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ :صورت مسئولہ میں اگر واقع ہی زید نے یہ جملہ کہا "طلاق دے دوں گا" تو طلاق واقع نہیں ہوئی کیونکہ دے دوں گا مستقبل ہے نہ کہ حال۔رد المحتار میں ہے: وكذا المضارع إذا غلب في الحال مثل اطلقك كما في البحر ۔( ج 4/ کتاب الطلاق، باب الصریح،مطلب "سن بوش" یقع الخ، صفحہ 459)۔بحر الرائق میں ہے : وليس منه اطلقك بصيغة المضارع الا اذا غلب استعماله في الحال كما في فتح القدير ۔ ( ج3/ کتاب الطلاق، باب الطلاق، صفحہ 439)۔
وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ
حضرت مفتی مظہر حسین سعدی رضوی برکاتی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔
1/ جمادی الاول 1446ھ
04/ نومبر 2024ء
رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎_