رقم الفتوی : 656
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
تمام اہل گروپ سے ایک سوال ہیکہ کوئی ہندؤں کا مسلم کے جنازے کی نماز میں شریک ہونا کیسا ہے
جواب عناپت فرمائے
کرم نوازش ہوگی
از وقلم محمد ریاست علی ریاست
.............................................
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ : ہندؤں کا مسلم کے جنازے کی نماز میں شریک ہونا یہ اس کا اپنا فعل ہے مگر شریک نہ ہونے دینا بہتر ہے۔ فتاویٰ رضویہ میں اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی علیہ الرحمہ و الرضوان ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں : اور نصرانیوں کا معاذ اللہ جنازہ کے ساتھ ہونا یا بعد دفن ٹوپی اتار کر سلامی دینا ان کا اپنا فعل تھا جس کے سبب مسلمان کو کافر نہیں ٹھہرا سکتے۔(جلد 9/صفحہ 171/170 مکتبہ رضا اکیڈمی)۔
وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ
حضرت مفتی مظہر حسین سعدی رضوی برکاتی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔
26/ ربیع الآخر 1446ھ
30/ اکتوبر 2024ء
رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎_