تلاش کے نتائج حاصل کرنے کے لیے یہاں ٹائپ کریں۔

تعزیہ کی رکھنے کی جگہ کو مسجد کہنا کیسا ہے؟

0


تعزیہ کی رکھنے کی جگہ کو مسجد کہنا کیسا ہے؟

رقم الفتوی :  657



السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ محرم کے مہینے میں جو تعزیے بنائے جاتے ہیں ان تاجیوں کو جہاں پر رکھا جاتا ہے کیا اس جگہ کو مسجد کہہ سکتے ہیں یا اگر کوئی اس کو مسجد کہے تو اس کو مسجد کہنا کیسا ہے حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی 


سائل : قاری عبد السبحان رضوی ضلع ناگور راجستھان

.....................................

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعونہ تعالیٰ : صورت مسئولہ میں مروجہ تعزیہ بنانا بدعت و ناجائز ہے پھر تعزیہ ایسی جگہ رکھنا اور اسے مسجد کہنا نا جائز و گناہ ہے۔اس لئے کہ ناجائز جیز کو رکھنا بھی ناجائز ہے۔فتاویٰ رضویہ میں اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں : تعزیہ بنانا بدعت و ناجائز ہے (جلد 24/ صفحہ501 )۔اسی میں ہے : عاشورہ کا میلہ لغو و لہو و ممنوع ہے۔ یونہی تعزیوں کا دفن جس طور پر ہوتا ہے، نیت باطلہ پر مبنی اور تعظیم بدعت ہے اور تعزیہ پر جہل و حمق و بے معنیٰ ہے۔(جلد 24 /صفحہ 501 )۔ملفوظات میں ہے : تعزیہ بنانا ناجائز ہے، لہذا ناجائز بات کا تماشا دیکھنا بھی ناجائز ہے (مخلصا صفحہ 286)۔

وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_

کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ

حضرت مفتی مظہر حسین سعدی رضوی برکاتی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔

1/ جمادی الاول 1446ھ

04/ نومبر 2024ء

 رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎_

Post a Comment

0 Comments

Top Post Ad

Below Post Ad