رقم الفتوی : 665
السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان عظام
اگر کسی شخص نے وضو کیا اور وضو کی ایک بوند مسجد کی صف پر گر گئی اس شخص نے نماز مکمل پڑھ لی تو کیا اس کی نماز صحیح ہو جائے گی حالانکہ مسجد میں وضو کا پانی گرانا مکروہ تحریمی ہے حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
سائل : محمد عبدالرحمن پتہ سوار رام پور
...................................................
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ : صورت مسئولہ میں مسجد میں اعضائے وضو سے وضو کے پانی سے قطرے گرانا ناجائز و گناہ اور مکروہ تحریمی ہے تو اس سے نماز میں کوئی فرق نہیں آئی اور نماز ہوگئی۔بہار شریعت جلد اول میں ہے : ہر عُضْوْ دھو کر اس پر ہاتھ پھیر دینا چاہیئے کہ بُوندیں بدن یا کپڑے پر نہ ٹپکیں،خُصُوصاً جب مسجد میں جانا ہو کہ قطروں کا مسجد میں ٹپکنا مکروہِ تَحْرِیمی ہے۔( حصہ دوم/ صفحہ 301) اسی میں ہے : مسجد میں پانی کی کوئی بوند نہ گرے کہ وضو و غسل کا پانی مسجد میں گرانا ناجائز ہے۔ ( حصہ پنجم/ صفحہ 1030)۔
وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ
حضرت مفتی مظہر حسین سعدی رضوی برکاتی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔
28/ جمادی الاول 1446ھ
30/ نومبر 2024ء
رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎_