تلاش کے نتائج حاصل کرنے کے لیے یہاں ٹائپ کریں۔

Fal dekhna khulna jaiz hai ya nahi? فال دیکھنا کھولنا جائز ہے یا نہیں؟

0
فال دیکھنا کھولنا جائز ہے یا نہیں؟

رقم الفتوی : 674

 

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ علماء کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ 

سرکار سیدی اعلیٰ حضرت نے فتاویٰ رضویہ میں کس جگہ پر فال کھلوانا منع فرمایا ہے مع حوالہ 

جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی


سائل : ناظم رضا امام مسجد غریب نواز پورنپور

............................................

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعونہ تعالیٰ : فال دیکھنا کھولنا جائز ہے مگر قرآن عظیم سے فال کھولنا منع ہے۔فتاویٰ رضویہ میں ہے : فال ایک قسم استخارہ ہے، استخارہ کی اصل کتب احادیث میں بکثرت موجود ہے مگر یہ فالنامے جو عوام میں مشہور اور اکابر کی طرف منسوب ہیں بے اصل وباطل ہیں، اور قرآن عظیم سے فال کھولنا منع ہے۔( جلد 23/ صفحہ 389)۔اسی میں دوسری جگہ ہے : صحیح یہ ہے کہ قرآن عظیم سے فال کھولنا منع ہے،حدیقہ ندیہ میں ہے : قال والدی رحمہ ﷲ تعالی فی شرحه علی شرح الدرر وفی کتاب التحفۃ اخذ الفال من المصحف مکروہ کذا ذکرہ القھستانی یعنی کراھة التحریم. میرے والد رحمہ ﷲ تعالی نے فرمایا درر کی شرح میں اور کتاب التحفہ میں ہے کہ قرآن پاک سے فال نکالنا مکروہ ہے، قہستانی نے ایسے ہی ذکر کیا ہے یعنی مکروہ تحریمہ ہے۔( جلد 7/ صفحہ 628)۔

وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_


کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ

حضرت مفتی مظہر حسین سعدی رضوی برکاتی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔

19/ جمادی الآخر 1446ھ

20/ دسمبر 2024ء

 رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎_

Post a Comment

0 Comments

Top Post Ad

Below Post Ad