تلاش کے نتائج حاصل کرنے کے لیے یہاں ٹائپ کریں۔

پچیس لاکھ کو کیسے تقسیم کرے؟

0


پچیس لاکھ کو کیسے تقسیم کرے؟

رقم الفتوی : 680


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ وارثین میں ایک بیٹا اور چار بیٹیاں ہیں ترکہ میں ایک گھر ہے جس کی قیمت 25/لاکھ روپے ہے

کس کو کتنا ملے گا بحوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی


سائل : محمد عارف شیخ

............................................

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعونہ تعالیٰ : صورت مسئولہ میں بر تقدیر صدق سوال "بعد تقديم ما تقدم على الإرث وانحصار ورثة في المذكورين" شوہر کی جائداد منقولہ غیر منقولہ کو چھ (6) حصے کئے جائیں گے ایک بیٹا کو دو (2) حصے۔اور چار بیٹیاں کو چار (4) حصے،یعنی ہر ایک بیٹی کو ایک ایک حصے کر کے ملے گی۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : يُوْصِيْكُمُ اللّـٰهُ فِىٓ اَوْلَادِكُمْ لِلـذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ"ترجمہ: بیٹے کا حصہ دو بیٹیوں برابر ۔(پارہ4/ سورہ نساء آیت11)۔

بلفظ دیگر 25 لاکھ میں ایک بیٹا کو 833,333 ملیں گے۔اور چار بیٹیاں کو 1,666,664 ملے گی۔ یعنی ہر ایک بیٹی کو 416,666 اتنے اتنے کر کے ملے گی۔

وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_


کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ

حضرت مفتی مظہر حسین سعدی رضوی برکاتی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔

30/ شعبان المعظم 1446ھ

01/ مارچ 2025ء 

 رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎_

Post a Comment

0 Comments

Top Post Ad

Below Post Ad