تلاش کے نتائج حاصل کرنے کے لیے یہاں ٹائپ کریں۔

رمضان المبارک یا جمعہ کے دن میں مرنے والے کو سوال قبر وعذاب قبر ہوگا یا نہیں؟ غیر مسلم مر جائے تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟

0
رمضان المبارک یا جمعہ کے دن میں مرنے والے کو سوال قبر وعذاب قبر ہوگا یا نہیں؟


رقم الفتوی : 686


 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ ذیل میں کہ جو شخص رمضان المبارک میں انتقال ہو اسے سوال قبر اور عذاب قبر ہوگا یا نہیں۔ اگر غیر مسلم انتقال ہو اس کے لئے کیا حکم ہے رہنمائی فرمائیں 

سائل : محمد نظام الدین 

.....................................

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعونہ تعالیٰ : جس کا انتقال رمضان المبارک میں یا جمعہ کے دن یا جمعہ کی شب میں ہو یا وہ شہید ہو تو اسے سوال قبر نہ ہوگا اور وہ عذاب قبر سے محفوظ رہے گا تو شان کریمی کا تقاضا یہ ہے کہ جب ایک چیز کو معاف کر دے تو دو بارہ اس پر مواخذہ نہ کرے۔ ہاں اگر کوئی غیر مسلم مرجائے تو صرف ماہ رمضان المبارک کے احترام میں رمضان المبارک تک عذاب قبر سے محفوظ رہے گا،اور رمضان کے بعد قیامت تک عذاب و فتنہ قبر میں مبتلا رہے گا۔سنن ترمذی میں ہے : عن عبد اللّٰہ بن عمرو رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ : ما من مسلم یموت یوم الجمعۃ أو لیلۃ الجمعۃ إلا وقاہ اللّٰہ فتنۃ القبر۔ ( کتاب الجنائز / باب ما جاء في من یموت یوم الجمعۃ، صفحہ 205)۔در مختار مع رد المحتار میں ہے : و یأمن المیت من عذاب القبر، ومن مات فیه، أو في لیلته أمن من عذاب القبر، ولا تسجر فیه جہنم. قال أهل السنة والجماعة: عذاب القبر حق وسؤال منكر ونكير وضغطة القبر حق، لكن إن كان كافراً فعذابه يدوم إلى يوم القيامة ويرفع عنه يوم الجمعة وشهر رمضان، فيعذب اللحم متصلاً بالروح والروح متصلاً بالجسم فيتألم الروح مع الجسد، وإن كان خارجاً عنه، والمؤمن المطيع لا يعذب بل له ضغطة يجد هول ذلك وخوفه، والعاصي يعذب ويضغط لكن ينقطع عنه العذاب يوم الجمعة وليلتها، ثم لا يعود وإن مات يومها أو ليلتها يكون العذاب ساعةً واحدةً وضغطة القبر ثم يقطع، كذا في المعتقدات للشيخ أبي المعين النسفي الحنفي من حاشية الحموي ملخصاً. ( ج 3/ کتاب الصلاۃ، باب الجمعہ، مطلب : ما اختص بہ یوم الجمعۃ،صفحہ 44)۔فتاویٰ رضویہ میں ہے : جمعرات کے لیے کوئی حکم نہیں آیا۔ شب جمعہ اور رمضان مبارک میں ہر روز کے واسطے یہ حکم ہے کہ جو مسلمان ان میں مرے گا سوال نکیرین وعذاب کرم سے محفوظ رہے گا۔وﷲ اکرم ان یعفو من شیئ ثم یعود فیه. ﷲ اس سے زیادہ کریم ہے کہ ایک شے کو معاف فرما کر پھر اس پر مواخذہ کرے۔( جلد 9/ صفحہ 661)۔

وﷲ سبحٰنہ وتعالیٰ اعلم_


کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ

حضرت مفتی مظہر حسین سعدی رضوی برکاتی،خادم سعدی دار الافتاء،متوطن: نل باڑی، سونا پور ہاٹ، اتردیناجپور، ویسٹ بنگال،الہند۔
11/ رمضان المبارک 1446ھ

12/ مارچ 2025ء  

 رابطــــہ نمبــــر📞 8793969359☎_


 

Post a Comment

0 Comments

Top Post Ad

Below Post Ad